پاکستان: خصوصی افراد کے لیے 5 زندگی بدل دینے والی ناقابل یقین سہولیات

خصوصی افراد کے لیے پاکستان میں محدود سہولیات کے ساتھ ایک ہجوم بھرے فٹ پاتھ کا منظر۔ ترقی یافتہ ممالک میں خصوصی افراد کے لیے معیاری سہولیات کے ساتھ وہیل چیئر ریمپ اور صاف ستھری گلی

دنیا کے ہر معاشرے میں خصوصی افراد ایک اہم طبقہ ہیں، جنہیں معا شرتی،تعلیمی اور پیشہ ورانہ زندگی میں مساوی مواقع فراہم کر نا کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ترقی یافتہ ممالک نے خصوصی افراد کے مطابق انفراسٹرکچر،قوانین،اور سہولیات کوترقی دی ہے، جبکہ پاکستان جیسےترقی پذیر ممالک میں یہ شعبہ ابھی ارتقائی مراحل میں ہے ۔

Table of Contents

خصوصی افراد: تعریف اور اہمیت

خصوصی افرادسے مراد وہ افرادہیں جو جسمانی، ذہنی، سماعت،بصارت یا گفتار متعلق کسی معذوری کا شکارہیں اور روزمرہ کےکاموں میں دیگرافراد سے زیادہسہولیات یا معاونت کی ضرورت محسوس کرتےہیں۔

عالمی اداره صحت کےمطابق دنیا تقریباً 15٪ آبادی کسی نہ کسی معذوری کا شکارہے(WHO)

معذورافرادکے افراد کو یقنی بنا ٓناانسانی حقوق کی اقدار میں شامل ہے، اور یہ کسی بھی مہذب معاشرے کی پہچان ہے۔

پاکستان میں خصوصی افراد کے لیےسہولیات

پاکستان میں خصوصی افراد کی تعدادتقریباً3.3ملین ہے، لیکن ان کے لیےدستیاب سہولیات ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں محدود اور اکثر غیر معیاری ہیں۔

قوانین اور پالیسیاں

قوانین

پاکستان میں خصوصی افرادکے لیےچنداہم قوانین موجود ہیں، جیسے
معذور افراد کا تحفظ اور بعالی ایکٹ2014
آئین پاکستان کی شق25۔A،جو ہر شہری کو تعلیم کاحق دیتی ہے۔

معذور افراد کے لیےملازمتوں میں کوٹہ (2٪0)۔

اکستان میں خصوصی افرادکے لیےچنداہم قوانین موجود ہیں، جیسے
معذور افراد کا تحفظ اور بعالی ایکٹ2014
آئین پاکستان کی شق25۔A،جو ہر شہری کو تعلیم کاحق دیتی ہے۔

عملدآمد کی کمی

قوانین تو موجود ہے، لیکن ان پر عمل درآمد کی صورت حال کمزورہے۔ اکثر معذور افراد کو روزگار،تعلیم،یا عوامی مقامات پرحقوق نہیں

مل پاتے۔

تعلیم کی سہولیات

خصوصی تعلیمی ادارے

پاکستان میں خصوصی افراد کے لیے چند مخصوص اسکولز موجودہیں،لیکن یہ تعداد محٓدودہےاوردیہی علاقوں میں ان کا فقدان ہے۔

عام اسکولز کی نا کا فی سہولیات

ترعام اسکولز میں معذور طلبہ کے لیے سہولیات(جیسے ریمپس،خصوصی کلاس رومز) دستیاب نہیں ہیں۔

اعلیٰ تعلیم

یونیورسٹیزمیں خصوصی طلبہ کے لیے انفراسٹچر یا سپورٹ سسٹم کمزورہے،جس کی وجہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے۔

صحت اور بحالی

بحالی مراکز کی کمی

ملک میں معذور افرادکے لیے بحالی مراکزکی تعداد محدود ہے،اوراکثریہ شہری علاقوں تک معدودہیں۔

فزیوتھراپی اور جدید ٹیکنالوجی

معذورافرادکے لیے جدیدٹیکنالوجی اورتھراپی کے مواقع ناکافی ہیں۔

روزگار کےمواقع

قوانین پر عملدرآمد فقدان

معذور افراد کے لیےملازمتوں میں2٪ کوٹہ مقرر کیا گیاہے، لیکن اس پر عملدرآمداکثرنہیں ہوتا۔

کاروباریشمولیت

نجی شعبے میں معذور افراد کو ملازمت کے مواقع کم فراہم کیے جا تے ہیں۔

عوامی مقامات اور ٹرانسپورٹ

ناقابل رسائی انفراسٹرکچر

عوامی مقامات پر رریمپس،لفٹ، اور دیگر سہولیات اکثر موجودنہیں ہوتیں۔

ٹرانسپورٹ کا فقدان

معذور افراد کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ میں کوئی خصوصی انتظام نہیں ہے۔

ترقی یافتہ ممالک میں خصوصی افراد کے لیے سہولیات

ترقی یافتہ ممالک، جیسے امریکہ ،سویڈن، جاپان، اور آسٹریلیا نے خصوصی افراد کی فلاح وبہود کو یقینی بنانے کے لیے جامع قوانین

اورسہولیات کا نظام قائم کیا ہے۔

قوانین اورپالیسیاں

Americans with Disabilities Act(ADA):

امریکہ میں نافذ معذور افراد کے لیے مساوی حقوق، ملازمت اور عوامی مقامات پر رسائی کو یقینی بناتا ہے۔

یورپ میں خصوصی پالیسیز

یورپی یونین کےرکن ممالک میں معذور افراد کی سماجی شمولیت کو یقینی بنانے کےلیے سخت قوانین موجود ہیں،جن پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے۔

آسٹریلیاکا NDIS

آسٹریلیا کا National Disability Insurance Scheme خصوصی افراد کو مالی معاونت اور انفرادی ضروریات کے مطابق

خدمات فراہم کرتا ہے۔

تعلیم کی سہولیات

انکلوژن ماڈل

جرمنی اور سویڈن میں خصوصی افراد کو عام اسکولز میں شامل کیا جاتا ہے، جہاں ان کے لیے الگ سہولیات اور تربیت تافتہ اساتذہ موجود ہوتے ہیں۔

جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

ترقی یافتہ ممالک میں آن لائن ایجوکیشن خصوصی سافٹ وئیرز اور ٹیکنالوجی کی مدد سے معذور طلبہ کی تعلیم کو آسان بنایا گیا ہے۔

صعت اور بعالی

جدید طبی خدمات

جاپان اور امریکہ میں معذور افراد کو جدید فزیو تھراپی، مصنوعی اعضا، ٹیکنالوجی کی مدد سے بعالی کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔

مفت خدمات

بیشتر ترقی یافتہ ممالک میں معذور افراد کے لیے صعت کی سہولیات مفت یا سبسڈی پر فراہم کی جاتی ہیں۔

روزگار کے مواقع

قانونی تعفظ

ترقی یافتہ ممالک میں ملازمت میں معذوری کی بنیاد پر کسی بھی قسم کے امتیاز غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

کاروباری مواقع

خصوصی افراد کو چھوٹے کاروبار شروع کر نے کے لیے مالی معاونت اور تربیت فراہم کی جاتی ہے۔

عوامی مقامات اور ٹرانسپورٹ

قابل رسا ئی انفراسٹر کچر

سویڈن ،جاپان اور امریکہ میں تمام عوامی عمارات،شاپنگ مالز اور دفاتر معذور افراد کے لیے مکمل طور پر قابل رسائی ہیں۔

پبلک ٹرانسپورٹ

ترقی یا فتہ ممالک میں بسوں ، ٹرینوں، اور سب وے سسٹم کو معذور افراد کے لیے خصوصی ڈیزائن کیاگیاہے۔

موازنہ : پاکستان بمقابلہ ترقی یافتہ ممالک


ترقی یافتہ ممالک

پاکستان
شبعہ

جامع قوانین اور سخت عملدرآمد

موجود لیکن ناقص عملدرآمد

قوانین 
ہر اسکول میں شمولیت،جدید سہولیاتمعدود ادرے، ناکافی سہولیاتتعلیم
جدید خدمات،مفت یا سبسڈی پر فراہمیشہری علاقوں تک محدودسہولیاتصعت
تربیت اور قانون تحفظملازمتوں میں کوٹہ لیکن عمل درامد نہیںروزگار
مکمل قابل رسائی نظامنا قص یا غیر موجود سہولیاتٹرانسپورٹ

ترقی یافتہ ماڈلز سے سیکھنے کے مواقع

پاکستان ترقی یافتہ ممالک کے ماڈلز سے بہت کچھ سیکھ سکتاہے۔مثلاً:

جامع قوانین اور عملدرآمد

ADA ارور NDIS جیسے قوانین متعارف کروائے جائیں اور ان پر سخت عملدرآمدکیا جائے

تعلیم میں انکلوژن

خصوصی طلبہ کو عام اسکولز میں شامل کرنے کےلیے انفراسٹرکچراور تربیت یافتہ اساتذہ کی فراہمی ۔

جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

معذور افرادکی تعلیم، صعت اور روزمره زندگی میں ٹیکنالوجی کا کردار بڑھانا۔ 

قابل رسائی انفراسٹر کچر

عوامی مقامات، دفاتراور ٹرانسپورٹ کو معذور افراد کے لیے موزوں بنایا جائے۔

نتیجہ

پاکستان میں خصوصی افراد کے لیے سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے کوششیں جاری ہیں، لیکن ترقی تافتہ ممالک کے ماڈلز کے مقابلے میں بہتری کی گنجائش باقی ہے۔ اگر پاکستان ترقی یافتہ ممالک کے تجربات سے سیکھ کر جامع قوانین بنائے، عملدرآمد کرو یقینی بنائے اور عوامی شعور کو اجاگر کرے، تو خصوصی افراد کے لیے ایک بہتر اور مساوی معاشرہ قائم کیا جاسکتاہے۔

ـــــــــــــــــــــ

پاکستان: میں اسلام اور ٹیکنالوجی کا امتزاج ایک روشن مستقبل کی جانب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *